Faction in PTI over anti-establishment narrative, new challenge for Imran - News Updates

Mechanical Engineering, Jobs,Cricket Live Match, News

Post Top Ad

اتوار، 18 ستمبر، 2022

Faction in PTI over anti-establishment narrative, new challenge for Imran


انہوں نے ماضی میں پرو اسٹیبلشمنٹ بیانیہ رکھا اور ایک پیج پر فخر کیامگر وزارت عظمیٰ سے علیحدگی کے بعد سے وہ اینٹی اسٹیبلشمنٹ بیانیہ لے کر چل رہے ہیں مگر اب انہوں نے کور کمیٹی کے اجلاس میں یہ اعتراف کرلیا ہے کہ پی ٹی آئی کے بعض ارکان اسٹیبلشمنٹ سے ملے ہوئے ہیں اور انہیں اینٹی اسٹیبلشمنٹ بیانیہ قبول نہیں ہے۔

اگرچہ انہوں نے اپنے پارٹی ارکان کو وارننگ دی ہے کہ وہ انہیں بائی پاس نہ کریں لیکن اس سے کوئی فرق نہیں پڑے گا کیونکہ جو ارکان اسٹیبلشمنٹ سے رابطے میں ہیں وہ کبھی بھی اینٹی اسٹیبلشمنٹ بیانیہ کی تائید نہیں کرسکتے۔

عمران خان کا اس وقت ایک ہی نعرہ ہے کہ ملکی مسائل کا حل فوری الیکشن میں ہے مگر لندن میں نواز شریف اور شہباز شریف کی ملاقات میں یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ عمران خان کے فوری الیکشن کا دباؤ قبول نہیں کیا جائے گا۔


حکمران اتحاد اس مؤقف پر یکسو ہے کہ قومی اسمبلی کو اپنی آئینی مدت پوری کرنی چاہیے۔

اب عمران خان کو فوری الیکشن کا مطالبہ منوانے کے لیے اپنا دباؤ بڑھانا پڑے گا جس کے لیے فی الحال حالات سازگار نہیں ہیں اس لیے ان کی سیاسی مشکلات میں اضافہ ہوگیا ہے۔

عمران خان نے پنجاب ہاؤس میں صوبائی کابینہ سے ملاقات میں پنجاب میں تبدیلی کے چیلنج پر صلاح مشورہ کیا ہے۔

 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad