عمران خان پر سائفرچوری کاالزام،سوشل میڈیا صارفین شہباز حکومت پر برس پڑے - News Updates

Mechanical Engineering, Jobs,Cricket Live Match, News

Post Top Ad

جمعہ، 30 ستمبر، 2022

عمران خان پر سائفرچوری کاالزام،سوشل میڈیا صارفین شہباز حکومت پر برس پڑے

 

وفاقی کابینہ اجلاس میں انکشاف ہوا کہ سائفر کی کاپی وزیراعظم ہاؤس سے غائب ہے، شہباز حکومت جس کا الزام گزشتہ حکومت پر عائد کر رہی ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت کابینہ اجلاس ہوا جس میں آڈیو لیکس کی تحقیقات کیلئے کابینہ خصوصی کمیٹی بھی تشکیل دی گئی جبکہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں وزیراعظم ہائوس سے ڈپلومیٹک سائفر کی کاپی غائب ہونے کا بھی انکشاف ہوا ہے۔ وفاقی کابینہ کا کہنا تھا کہ سابق حکومت اور عمران نیازی کی مجرمانہ سازش بے نقاب ہو گئی ہے۔

وفاقی کابینہ اجلاس میں یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ سائفر کی وزیراعظم ہائوس میں وصولی کا اندراج ہے جبکہ ریکارڈ سے غائب ہے۔ اسی حوالے سے سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر مختلف سیاسی، سماجی شخصیات کی جانب سے شدید ردعمل کا اظہار کیا جا رہا ہے۔

صحافی فہیم اختر نے اس پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا سائفر کی اصل کاپی دفتر خارجہ میں موجود ہے، صرف وزیر اعظم آفس کی کاپی ریکارڈ میں نہیں ہے، حکومت کی وضاحت، بس 30 منٹ میں جھوٹ ایکسپوز ہوگیا ۔
سینئر صحافی وقار ستی نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں خبر دیتے ہوئے لکھا کہ: امریکی خط کی کاپی(سائفر) وزیر اعظم ہاؤس سے چوری ہونے کا انکشاف، عمران خان ،اعظم خان، شاہ محمود اور اسد عمر کے خلاف کارروائی کا فیصلہ ۔ذرائع کے مطابق یہ سنگین نوعیت کا مقدمہ بھی ہو سکتا ہے۔

جس کے جواب میں ردعمل دیتے ہوئے سینئر صحافی وتجزیہ نگار صابر شاکر نے اپنے پیغام میں لکھا کہ: اگر بات یہاں تک آ چکی ہے تو پھر ناں ای سمجھو، سلسلہ شروع ہوا غداری، بغاوت، دہشتگردی، توہین مذہب، کافر، قتل، توہین، نااہلی، توشہ، اور اب فوٹو کاپی کی چوری، واہ جی واہ! صُلح ای کرلو بہتر اے!باقی وی لاگ میں!
اظہر مشوانی نے ڈپلومیٹک سائفر کی کاپی وزیراعظم ہائوس سے غائب ہونے کے حوالے سے خبر پر اپنے پیغام میں لکھا کہ: کس کو بیوقوف بنا رہے ہو بےشرم سازشیو!

سوشل میڈیا انفلوئنسر اور پی ٹی آئی کارکن عمران لالیکا نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ: 22 اپریل کو نیشنل سیکیورٹی کمیٹی کی میٹنگ شہباز شریف المعروف منی لانڈرنگ کی سربراہی میں ہوتی ہے جس میں سائفر پر گفتگو کر کے اعلامیہ جاری کیا جاتا ہے ، آج 30 ستمبر کو بتا رہے ہیں کہ سائفر کی کاپی چوری ہو گئ ہے اور مقدمہ عمران خان پر کرنا ہے!ایسے کیسے
ایک پی ٹی آئی کارکن نوید دولت زئی نے اپنے ٹویٹر پیغام میں لکھا کہ: امریکی سائفر تھا ہی نہیں تو اب غائب کیسے ہو گیا ؟ جبکہ چیف جسٹس، صدر پاکستان، چیئر مین سینٹ، قومی اسمبلی ، آرمی چیف ، چیف آف جنرل سٹاف اور دفتر خارجہ میں موجود ہے جو امپورٹڈ حکومت کی جانب سےبنا ہوا ہے!

سینئر صحافی وتجزیہ نگار وسیم عباسی نے اس حوالے سے اپنے ٹویٹر پیغام میں لکھا کہ: ویسے سائفر چوری کا الزام حیرت انگیز ہے کیونکہ پچھلے قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں اگر سائفر نہیں تھا تو رپورٹ کیوں نہیں ہوا، اگر تھا تو پھر غائب تو موجودہ دور میں ہوا اس پر الزام خان صاحب پر کیسے؟؟جس پر ردعمل دیتے ہوئے سینئر صحافی ماریہ میمن نے اپنے ٹویٹر پیغام میں لکھا کہ: The Curious Case of Missing Cypher.

وفاقی کابینہ اجلاس کے بعد اعلامیہ میں کہا گیا کہ سائفر قانون کے مطابق ساوزیراعظم ہاؤس کی ملکیت ہے، خط کی “چوری” ایک سنگین معاملہ قرار ہے اور تفصیلی مشاورت کے بعد کابینہ نے تحقیقات شروع کرنے کے لیے ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔ کمیٹی سفارش کرے گی کہ حکومت کو خان، وزیراعظم کے تب کے پرنسپل سیکرٹری اعظم خان اور سابق وزراء کے خلاف کیا قانونی کارروائی کرنی چاہیے؟ کمیٹی میں وزرائے داخلہ، خارجہ، قانون اور حکومت کے تمام اتحادیوں کے نمائندے شامل ہوں گے


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad